نئی دہلی، 11؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے اونچے اعداد و شمار کو شک کی نگاہ سے دیکھنے والوں میں سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا بھی شامل ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے ہندوستان کے اضافہ کے اعداد و شمار پر شک کا اظہار کئے جانے کے بعد حکومت کو وضاحت پیش کرنی چاہیے۔انہوں نے اس بات کاذکرکیا کہ ملک کے اندر بھی اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار کو لے کر وقفہ وقفہ سے سوال اٹھتے رہے ہیں۔بی جے پی کے سینئر لیڈر یشونت سنہا، جو مودی حکومت پر اس کی اقتصادی اور خارجہ پالیسیوں کو لے کر وقت وقت پر تنقید کرتے رہے ہیں، نے کہاکہ حکومت کو اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار کے بارے میں وضاحت اس لیے نہیں دینی چاہیے کہ میں امریکہ کی بات کی حمایت کر رہا ہوں بلکہ اس لیے دینی چاہیے کہ گھریلو سطح پر بھی مختلف طبقات کی طرف سے اس پر تنقید ہوتی رہی ہے۔مودی حکومت کے امریکہ کے تئیں بڑھتے جھکاو پر چٹکی لیتے ہوئے سنہا نے کہاکہ اگر ملکی تنقید کو نظر انداز بھی کر دیا جائے تو بھی حکومت کو اس سلسلے میں وضاحت پیش کرنی چاہیے کیونکہ اس کے سب سے اچھے دوست امریکہ نے بھی ان اعداد و شمار کے بارے میں عدم اطمینان کااظہارکیا ہے۔سنہا نے کہا کہ 2015-16میں 140000کروڑ روپے کے اعداد و شمار میں تضاد کی وجہ سے اقتصادی ترقی کی شرح مزید بڑھی ہو سکتی ہے کیونکہ ایک سال پہلے یہ اعداد و شمار صرف 30000کروڑ تھے ۔اگر اس تضاد کو دور کردیا جاتا ہے تو اس کے بعد اضافہ کے اعداد و شمار تیزی سے نیچے آ سکتے ہیں ۔قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے) حکومت نے اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار کی تشخیص کے معیار میں تبدیلی کی ہے جس کے بعد اقتصادی ترقی کے پچھلے اعداد و شمار میں کافی تیزی آ گئی۔سنہا نے اس بات کو لے کر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ بڑھے ہوئے اعداد و شمار کو جاری کرنے والا محکمہ برائے اعدادوشمار کیا ان تبدیلیوں کے لیے مکمل طور پر تیار تھا؟